ماسکو(وائس آف رشیا) روسی صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے ایک بریفنگ میں امریکہ کی کانب سے ٹیرف کے حوالے سے صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ روس اور امریکہ کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات اس وقت عملی طور پر موجود نہیں ہیں۔
کریملن کے ترجمان نے امریکی محصولات کے ذریعے نشانہ بنائے گئے ممالک کی فہرست میں روس کی عدم موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس، واضح وجوہات کی بناء پر، اس فہرست میں شامل نہیں ہے – کیونکہ ہماری ریاستہائے متحدہ کے ساتھ کوئی ٹھوس تجارت نہیں ہے کیونکہ فی الحال عملی طور پر کوئی تجارتی یا اقتصادی تعلقات نہیں ہیں
پیسکوف نے مزید کہا کہ ماسکو کو امریکی محصولات سے کسی مثبت اثرات کا سامنا کرنے کا امکان نہیں ہے، کیونکہ عالمی معیشت میں ابتری روس سے محتاط اقدامات کی ضرورت ہوگی۔ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ یہ امریکی محصولات فائدہ مند ہوں گے۔ عالمی معیشت ان فیصلوں پر بہت جذباتی ردعمل دے رہی ہے۔ ہم بین الاقوامی منڈیوں میں اعلیٰ سطح پر ہنگامہ آرائی کا مشاہدہ کر رہے ہیں، اور یقیناً، عالمی معیشت اس وقت بدحالی کا شکار ہے
تاہم، اس وقت، صدر اور حکومت کے ہنر مندانہ اقدامات نے روس کی معیشت کے لیے ضروری استحکام کو یقینی بنایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کے ہنر مندانہ اقدامات کی بدولت، صدر کے ساتھ، ہماری معیشت اس وقت کافی کامیابی سے ترقی کر رہی ہے
دمتری پیسکوف نے امریکی ٹیرف کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ عالمی معیشت میں اس وقت جو ہنگامہ آرائی کا سامنا ہے، اس کی روشنی میں اضافی کوششوں کی ضرورت ہوگی،”









