مورمنسک(وائس آف رشیا) روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین میں لڑائی روس نے شروع نہیں کی تھی ۔ روسی بحریہ کی یاسین-ایم کلاس (پروجیکٹ 885M) کی ارخانگلسک جوہری آبدوز پر تعینات فوجیوں کے ساتھ ملاقات کے دوران روسی صدر نے کہا کہ یوکرین میں تنازعہ کا آغاز 2014 میں یوکرینی حکومت کے خلاف مغربی ممالک کی حمایت یافتہ بغاوت کے بعد شروع ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ نہ تو روس نے اس بغاوت کامنصوبہ بنایا اور نہ وہاں لڑائی کا آغاز کیا۔ اس بغاوت کے بعد یوکرین کے جنوب مشرق میں لڑائی شروع ہوئی۔ روسی صدر نے زور دے کر کہا کہ روس آٹھ سال سے یوکرین کے مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرتا رہا.
روسی صدر نے کہا کہ میری رائے میں امریکا کے نو منتخب صدر خلوص دل سےیوکرین تنازعہ کو ختم کرنے کی خواہش رکھتے ہیں ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ روس یوکرین کے تنازع کے پرامن حل کی حمایت کرتا ہے۔














