پاکستانی طلبا کو یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خلاف احتجاج مہنگا پڑگیا ہے 28 طلبا کے ویزے کینسل

ماسکو (وائس آف رشیا) روس کی یونیورسٹی نے طلبا کے جانب سے یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرنے پر28 طلبا کے ویزے کینسل کرکے پاکستان واپسی کا پروانہ تھمادیا.

روس کی بلگورد ریجن ستارے اوسکل شہر کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جس میں 70 سے زائد پاکستانی طلبا زیر تعلیم ہیں طلبا کا موقف ہے کہ یورنیورسٹی نے تمام طلبا کے پاسپورٹس اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں. طلبا کا کہنا ہے کہ انہوں نے یونیورسٹی کی انتظامیہ سے بارہا اصرار کے باوجود پاسپورٹس طلبا کو نہیں دئے گئے.

دوروز پہلے یعنی 25 مارچ کو طلبا نے یونیورسٹی کی انتظامیہ کے دفترکے باہر احتجاج کیا جس پرانتظامیہ کی جانب سے طلبا کو یقین دہانی کروائی گئی کہ کل آپ کو پاسپورٹ دے دیئے جائیں گے.لیکن یونیورسٹی نے اس احتجاج کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو دے دی اورطلبا کے پاسپورٹس امیگریشن کو بھیج دئے۔

گزشتہ روز شام 7 بجے پولیس کی بھاری نفری پاکستانی طلبا کے ہوسٹل میں پہنچ گئی جس نے لسٹ کے مطابق 28 طلبا سے فرداً فرداً دستخط کروائے اور ان کے پاسپورٹس اور ماسکو کی ٹرین کے ٹکٹس ان کے حوالے کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ آ پ لوگوں کے پہلے ویزے کینسل کرکے 4 دن کے نئے ویزے لگائے گئے ہیں تاکہ آپ ماسکو سے پاکستان واپس چلے جائیں.

پھرپولیس ان تمام طلبا کووین میں بٹھاکربلگورد ریلوے اسٹیشن لے گئی جہاں سے انہیں رات 9 بجکر 18 منٹ پر ماسکو کیلئے روانہ کردیا گیا اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی کا باقی طلبا کے ویزے بھی کینسل کرکے ڈیپورٹ کرنے کا ارادہ ہے..

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں