ٹرمپ غیر ملکی امداد کے اخراجات میں 2.5 بلین ڈالر کی کمی کریں گے – سیمافور

نیویارک(وائس آف رشیا) سیمافور نیوز پورٹل نے وائٹ ہاؤس کے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ریاستہائے متحدہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے سے مختص ہنگامی بجٹ کے اخراجات میں تقریباً 3 بلین ڈالر کی کمی کریں گے، اس رقم میں سے 2.5 بلین ڈالر غیر ملکی امداد کے لیے ہیں۔

ان ذرائع کے مطابق، ٹرمپ سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے نافذ کردہ 2023 کے قرض کی حد سے متعلق قانون سازی کے تحت ہنگامی اخراجات کے طور پر نامزد فنڈز کو واپس لے جائیں گے۔

پورٹل میں بتایا گیا کہ تقریباً 2.5 بلین ڈالر، جس میں ٹرمپ کٹوتی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، غیر ملکی امداد کے لیے مختص کیے گئے تھے، جس میں ہجرت اور پناہ گزینوں سے نمٹنے والی غیر سرکاری تنظیموں کی حمایت، مالڈووا اور جارجیا میں اقتصادی ترقی کے اقدامات کے ساتھ ساتھ شمولیت سے متعلق منصوبے شامل ہیں۔ تاہم ان اقدامات سے یوکرین سمیت اتحادیوں کو ملنے والی فوجی امداد متاثر نہیں ہوگی۔

ایک سرکاری اہلکار نے نیوز پورٹل کو بتایا کہ غیر ملکی امداد کی فنڈنگ ​​کے کچھ حصے کی سخت جانچ نہیں کی گئی اور اس کے بارے میں اچھی طرح سے سوچا بھی نہیں گیا۔ سیمفور نے رپورٹ کیا کہ 2023 کی قانون سازی کے ذریعے طے شدہ ہنگامی فنڈنگ ​​میں تقریباً 9.4 بلین ڈالر کی بقایا رقم باقی رہے گی۔

20 جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے فوراً بعد، ملک کے حکام نے وفاقی بجٹ کے اخراجات کا بڑے پیمانے پر جائزہ شروع کیا۔ کاروباری شخصیت ایلون مسک کے بیانات کے مطابق، جو امریکی محکمہ برائے حکومتی کارکردگی کی قیادت کرتے ہیں، ان کا مقصد واشنگٹن کے سرکاری اخراجات کو 2 ٹریلین ڈالر تک کم کرنا ہے۔ امریکہ کا قومی قرضہ اس وقت 36.5 ٹریلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ کانگریس کے بجٹ آفس کے اندازوں کے مطابق، قومی قرضہ 2034 تک 50 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں