روس نے خود سودزا گیس اسٹیشن پر گولہ باری کے الزام کو مسترد کردیا

ماسکو(وائس آف رشیا) کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہےکہ کیف کے بیانات کہ روس نے مبینہ طور پر سودزہ گیس میٹرنگ اسٹیشن پر گولہ باری کی ہے بالکل مضحکہ خیز ہیں اور ایک بار پھر یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کوئی کیف حکومت پر کتنا اعتماد کر سکتا ہے۔

انہوںے صحافی کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ آپ نے آج سودزا کو دیکھا، ہم سب نے دیکھا، اس اسٹیشن میں گیس کے تمام پائپ جل رہے ہیں۔ اور ساتھ ہی ہم کیف سے ایک بیان سنتے ہیں کہ مبینہ طور پر روسیوں نے خود اس پر گولہ باری کی ہے۔ یہ انتہائی مضحکہ خیز بیان ہے۔ لیکن یہ ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ ہم کیف کی حکومت پر کتنا یقین اور بھروسہ کر سکتے ہیں۔

چند دن قبل کیف نے واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات کے دوران جنگ بندی کی خواہش کا اظہار کیا۔ اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے روکنے کا حکم دیا۔ تاہم، چند گھنٹے بعد، کیف حکومت نے کراسنودار کے علاقے میں روسی توانائی کی تنصیبات پر حملہ کیا اور جمعہ کی صبح سویرے سودزہ گیس میٹرنگ اسٹیشن کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے ذریعے روسی گیس کو یورپ تک پہنچایا جاتا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں