ماسکو(وائس آف رشیا) روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے روس کے موقف کی پرواہ کیے بغیر یوکرین میں نیٹو کے “امن کیپرز” بھیجنے کے اعلان سے روسی اور نیٹو افواج کے درمیان براہ راست تصادم کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
انہوں نے میکرون کے اس بیان کا جواب دیا جب انہوں نے کہا تھا کہ یوکرین ایک خودمختار ریاست ہے اور اگر وہ اتحادی افواج کو اپنی سرزمین پر مدعو کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو روس کو اس پر اعتراض کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
ماریا زاخارووا نے کہاکہ انہوں نے یوکرین میں مغربی دستوں کی موجودگی کے ناقابل قبول ہے کسی کو یہ تاثر ملتا ہے کہ یوکرینیوں کے ہاتھوں ہمیں جیتنے یا کسی قسم کی سٹریٹیجک شکست دینے کی اپنی ادھوری خواہش میں، فرانسیسی رہنما طویل عرصے سے حقائق سے رابطہ کھو چکے ہیں اور نہ صرف صورت حال کے پہلوؤں اور تفصیلات کو سمجھتے ہیں، بلکہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے اس سے بھی ناواقف ہیں.
انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا کہا ہے کہ عملی طور پر یوکرین میں نام نہاد امن فوجیوں کو داخل کرنے کا مطلب غیر ملکی فوجی مداخلت ہے جو تنازع کو مزید بڑھاتا ہے۔ اس سے شمالی بحر اوقیانوس کے اتحاد اور روسی فیڈریشن کے درمیان براہ راست تصادم کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ سکتا ہے۔”
زاخارووا نے کہاکہ ایک خودمختار ملک اور ایک ایسے ملک کے طور پر جو بار بار مغربی بربریت کا شکار ہوا ہے، ہمیں یہ حق حاصل ہے اور ہم خود فیصلہ کریں گے کہ کس طرح ہماری سلامتی کو یقینی بنانا ہے.









