واشنگٹن (وائس آف رشیا) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین کے ساتھ ان کے ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی بات چیت بہت اچھی، نتیجہ خیز اور تعمیری تھی۔
ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھاکہ”میں نے کل رات پڑھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے میرے معزز سفیر اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کا نو گھنٹے سے زیادہ انتظار کیا، جب کہ حقیقت میں کوئی انتظار نہیں تھا”۔ انہوں نے لکھا کہ “دوسری ملاقاتیں دوسرے روسی نمائندوں کے ساتھ ہوئیں لیکن وہ بہت نتیجہ خیز تھیں”۔
انہوں نے کہا کہ “چیزیں تیزی سے اور مؤثر طریقے سے چلی رہی ہیں۔ تمام اشارے بہت اچھے لگتے ہیں”۔
ٹرمپ کے لیے پیغام
جمعہ کو کریملن نے اعلان کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین نے جمعرات کی شام امریکی ایلچی اسٹیو وِٹکوف کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یوکرین میں جنگ بندی کی واشنگٹن کی تجویز کے حوالے سے ایک مکتوب پہنچایا ہے۔
ان کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ جب وٹکوف تمام معلومات صدر ٹرمپ تک پہنچائیں گے تو روسی اور امریکی صدور کے درمیان کال کے وقت کا تعین کیا جائے گا۔
انہوں نے اپنی روزانہ کی بریفنگ کے دوران یوکرین کی صورتحال کے بارے میں “محتاط امید” کا اظہار بھی کیا۔
روس کی حمایت
یہ بیانات گذشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اس اعلان کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کا ملک جنگ بندی کے خیال کی حمایت کرتا ہے، لیکن صرف اس صورت میں جب یہ طویل مدتی امن کی طرف لے جائے اور تنازع کی جڑوں کو حل کرے۔
ان کا خیال تھا کہ جنگ بندی سے بعض اوقات کیئف کو فائدہ پہنچ سکتا ہے، خاص طور پر کرسک کے علاقے میں موجودہ روسی پیش قدمی کےتناظر میں حالات یوکرین کی فیورمیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عارضی جنگ بندی یوکرین کو اپنی سانسیں بحال کرنےاور اپنی صفوں کو مستحکم کرنے کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ امریکہ اور یوکرین نے 11 مارچ کو سعودی عرب میں ہونے والی بات چیت کے دوران 30 دن کی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا، جب کہ ماسکو نے اشارہ دیا تھا کہ کوئی بھی عارضی جنگ بندی اس وقت تک غیر موثر ہو گی جب تک کہ اسے پائیدار امن کی راہ ہموار کرنے والے عوامل کے ساتھ نہ ملایا جائے۔









