روس جنگ بندی سے پہلے اپنی جنگی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتا ہے : زیلنسکی

کیف (وائس آف رشیا) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس و یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے کے سلسلے میں کہا ہے کہ ‘روس کی کوشش ہے کہ وہ جنگی خاتمے کے نتیجے تک پہنچنے سے پہلے اپنی جنگ پر گرفت مضبوط کرے اور مختلف جگہوں پر اپنے قبضے کو پکا کرے۔’

انہوں نے اس امر کا اظہار اسی ہفتے کے شروع میں آنے والی اطلاعات کے پس منظر میں کیا ہے کہ روس نے امریکہ کی طرف سے تجویز کی گئی 30 دن کی جنگ بندی پر فوری طور پر اتفاق نہیں کیا ہے۔

یوکرینی صدر نے بھی جنگ کے خاتمے کے لیے کوششوں پر سوال اٹھایا ہے اور کیف میں ایک پریس کے دوران انہوں نے کہا کہ ‘روس جنگ کے خاتمے سے قبل اپنی پوزیشن کو زیادہ مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور میدان جنگ میں اپنی حالت کو بہتر دکھانا چاہتا ہے۔

زیلنسکی نے مزید کہا روسی صدر پوتن وہ شخص ہیں جو صدر ٹرمپ کے تجویز کردہ معاہدے پر آمادہ نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 30 دن کے لیے جنگ بندی کا مطلب یہ ہے کہ اس کے بعد طویل مدتی جنگ بندی کے لیے مذاکرات ممکن ہو سکیں گے۔

تاہم انہوں نے اس امر کو مسترد کیا کہ یوکرین کے جن علاقوں پر روسی قبضہ موجود ہے وہ اسے روسی علاقے تسلیم کر لیں گے۔

انہوں نے واضح طور پر کہا ہمارا مؤقف اپنے علاقے روس کو دینے کا نہیں ہے۔ تاہم ان کا یہ کہنا تھا کہ جن علاقوں کے قبضے کا معاملہ پیچیدہ ہے ان کو بعدازاں مذاکرات کی میز پر طے کیا جا سکتا ہے۔

یاد رہے روس نے جنوبی و مشرقی یوکرین کے وسیع علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔ روس کا دعویٰ ہے کہ وہ یوکرین کے چار علاقوں کو اپنے ساتھ ملائے گا۔ اگرچہ ان علاقوں پر اس کا ابھی مکمل کنٹرول نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں