ماسکو(وائس آف رشیا) بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ منسک اور ماسکو یوکرین کے تنازع کے حل کے حوالے سے یکساں موقف رکھتے ہیں۔
لوکاشینکو نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ بات چیت کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ “ہم روس کے ساتھ وہی موقف رکھتے ہیں، جس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ ہم نے اپنے اتحادیوں اور دوستوں کے ساتھ تمام معاہدوں پر عمل کیا ہے، جن میں یوکرین کے تنازع سے متعلق معاہدے بھی شامل ہیں، اور ہم اسی موقف کو برقرار رکھیں گے۔”
الیگزینڈر لوکاشینکو کے مطابق، مغرب میں کوئی بھی یوکرین کی مدد نہیں کرے گا جب نایاب زمین کی دھاتیں، اور کالی مٹی اس سے نکال لی جائے گی، اس لیے اسے روس اور بیلاروس واپس جانا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ زیلنسکی کے ساتھ وائٹ ہائوس میںجو ہوا، اسے اب اپنا دماغ استعمال کرنا چاہیئے. انہوں نے کہا کہ بیٹھیں اور ایک معاہدے پر آئیں۔
اںہوں نے کہا کہ زیلنسکی کو ایک دن روس اور بیلاروس کے پاس آنا پڑے گا.









