واشنگٹن (وائس آف رشیا) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے حکومت کی جانب سے خریدی جانے والی تجارتی سیٹلائٹ تصاویر تک یوکرین کی رسائی عارضی طور پر معطل کر دی ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اس بات کی تصدیق امریکی نیشنل جیو اسپیشل انٹیلی جنس ایجنسی نے کی ہے۔
مذکورہ ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ اس اقدام کی ہدایت یوکرین کی سپورٹ سے متعلق انتظامیہ نے کی تھی۔
واشنگٹن پوسٹ اخبار کے مطابق یوکرین کی فوج نے سیٹلائٹ تصاویر کو توپوں کی گولہ باری گرفت میں لانے اور ڈرون طیاروں کے ترجیحی اہداف کا تعین کرنے کے لیے استعمال کیا تھا۔ اخبار کے مطابق یوکرین کے فوجیوں کو فوری طور پر اس کے نتائج کا احساس ہو گیا تھا۔ ان میں بعض نے اس فیصلے کو پالیسی نہیں بلکہ بد دیانتی قرار دیا۔
اس سے قبل امریکی وزارت دفاع پینٹاگان کے ترجمان اعلان کر چکے ہیں کہ انھیں یوکرین کے لیے تمام امداد روک دینے کا حکم ملا ہے۔ اسی طرح امریکی انٹیلی جنس ایجنسی CIA کے ڈائریکٹر جون ریٹکلف نے تصدیق کی ہے کہ امریکا نے یوکرین کے ساتھ تمام انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ معطل کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی کے ساتھ تلخ کلامی کے چند روز بعد یوکرین کے لیے تمام فوجی امداد معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔ یہ زبانی جھگڑا 28 فروری کو وائٹ ہاؤس میں ہوا تھا۔
امریکی صدر کا فیصلہ 4 مارچ سے نافذ العمل ہو گیا جو ایسے تمام امریکی فوجی ساز و سامان پر لاگو ہو گا جو اس وقت یوکرین میں موجود نہیں ہیں۔ ان میں طیاروں یا بحری جہازوں کے ذریعے منتقل ہونے والے ہتھیار یا وہ کھیپ بھی شامل ہے جو پولینڈ میں عبور کے علاقوں میں کارگو کے انتظار میں ہے۔









