ماسکو(وائس آف رشیا) کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اپنے فوجی منصوبوں کے حوالے سے یورپی یونین کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی ممالک روس کے خلاف ہتھیاروں کی دوڑ میں کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ ماسکو کا اس میں شرکت کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اس کے بجائے اپنے مفادات کے تحفظ پر توجہ مرکوز کرنا ہے،
پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس سے قبل کہا کہ یورپ کو روس کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہونا چاہیے، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ کمیونٹی ماسکو کی فوجی برتری کو براہ راست چیلنج کے طور پر دیکھتی ہے۔ ان کے تبصرے یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین کے یورپی یونین کے دوبارہ فوجی سازی کے منصوبے کے اعلان کے تناظر میں سامنے آئے ہیں، جس میں 800 بلین یورو کی دوبارہ ہتھیار سازی کا اقدام شامل ہے۔ یہ رقم دیگر چیزوں کے علاوہ یوکرین کے لیے ہتھیاروں کی خریداری کے لیے مختص کی جائے گی۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی فرانسیسی عوام سے خطاب میں عسکریت پسندی کے مسئلے پر توجہ دی، ایک مضبوط روس کو فرانس اور پورے براعظم دونوں کے لیے خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے فوجی اخراجات میں اضافے اور یورپی یونین میں فرانسیسی جوہری ہتھیاروں کی توسیع کو اس مبینہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدام قرار دیا۔









