کییف کو فوجی امداد معطل کرنے کے امریکی اقدام سے امن عمل میں آسانی ہو سکتی ہے، کریملن کے ترجمان

ماسکو(وائس آف رشیا) کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے واقعی یوکرین کی فوجی امداد معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو وہ کیف حکومت کو امن عمل میں شامل ہونے پر مجبور کر سکتا ہے۔

3 مارچ کو امریکی میڈیا نے وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیف کو تمام فوجی امداد معطل کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ یہ حکم منگل کے اوائل میں نافذ العمل ہوا۔ پینٹاگون کے ایک اہلکار نے روسی میڈیا کو بتایا کہ امریکی مسلح افواج نے یوکرین کو فوجی امداد کی فراہمی معطل کر دی ہے۔ ان کے بقول، یہ اقدام ان تمام امریکی فوجی سازوسامان سے متعلق ہے جو ابھی تک یوکرائن تک نہیں پہنچے ہیں، بشمول ہوائی جہازوں اور جہازوں کے ذریعے منتقل کیے جانے والے ہتھیار یا پولینڈ کے ٹرانزٹ زون سے بھیجے جانے کے منتظر ہیں۔

روسی صدارتی ترجمان نے کہا کہ بلاشبہ ہمیں ابھی تفصیلات معلوم کرنا ہیں لیکن اگر یہ سچ ہے تو یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جو واقعی کیف حکومت کو امن عمل کی طرف دھکیل سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں