ماسکو(وائس آف رشیا) روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ (RDIF) کے سی ای او کیرل دمتریف نے کہا ہے کہ یوکرین سے متعلق پابندیوں کے درمیان روسی مارکیٹ چھوڑ کر امریکی کمپنیوں کو 300 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہواہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماسکو اور واشنگٹن کو دونوں معیشتوں کو متاثر کرنے والے مسائل کو مشترکہ طور پر حل کرنے کے لیے مذاکرات کی بحالی کی ضرورت ہے۔
یوکرین کے تنازعے میں اضافے کے بعد، مغرب نے روس پر غیر معمولی پابندیاں عائد کیں جن کا مقصد ملک کی معیشت کو غیر مستحکم کرنا اور ماسکو کو اپنی فوجی کارروائی ختم کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ ماسکو کی انسداد پابندیوں کے ساتھ مل کر ان اقدامات نے بہت سی مغربی فرموں کو روس میں اپنے کاروبار سے علیحدگی اختیار کرنے پر مجبور کیا، جس سے اربوں کی سرمایہ کاری اور منافع کا نقصان ہوا۔ ییل یونیورسٹی اسکول آف مینجمنٹ کے اندازوں کے مطابق، فروری 2022 سے 1,000 سے زائد غیر ملکی فرموں نے رضاکارانہ طور پر روس میں آپریشنز کو کچھ حد تک کم کر دیا ہے۔
دمتریف نے CNN کو بتایا کہ “امریکی کاروباروں کو روسی مارکیٹ چھوڑنے سے 300 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔” یہ تعداد پابندیوں کے ایک حصے کے طور پر مغرب میں منجمد روسی مرکزی بینک کے اثاثوں کی رقم کے تقریباً برابر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتنے بھاری نقصانات کے پیش نظر پابندیاں ہٹانا امریکہ کے ساتھ ساتھ روس کے بھی مفاد میں ہوگا۔









