نیو یارک (وائس آف رشیا) ولادیمیر زیلنسکی نے ایک بار پھر کہا کہ وہ ماسکو، برسلز، واشنگٹن اور کیف کی شرکت سے یوکرائنی تنازعے کے پرامن حل پر بات چیت شروع کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔
یوکرینی صدر زیلنسکی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ہمیں روس کے ساتھ بات چیت کی کسی قسم کی طرف جانا چاہیے۔ اور وہ امریکہ، یوکرین، روس اور یورپی یونین کو مذاکرات کی میز پر دیکھنا چاہتے ہیں اور، سچ پوچھیں تو، یورپی یونین کی آواز بھی وہاں ہونی چاہیے۔ میرے خیال میں یہ منصفانہ اور موثر ہوگا۔ لیکن مجھے نہیں معلوم کہ یہ حل کیسے نکلے گا؟
زیلنسکی نے مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ رابطے برقرار ہیں لیکن اب تک مشاورت فطرت کے لحاظ سے عمومی ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس سے قبل کہا تھا کہ زیلنسکی ایک جائز رہنما نہیں ہیں اور ماسکو کے ساتھ بات چیت پر اپنا ویٹو ختم نہیں کر سکتے لیکن اگر خواہش ہو تو ایسا کرنے کے طریقے موجود ہیں۔









