اس سال جنگ ختم کرنے کی پوری کوشش ہوگی، یوکرینی صدرزیلنسکی

کیف (وائس آف رشیا) یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے ساتھ ایک سال کے اندر امن معاہدہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، لیکن اس بات پر زور دیا ہے کہ کیف کو کسی بھی معاہدے کی کلید کے طور پر مغربی حمایتیوں سے مضبوط حفاظتی ضمانتیں درکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو جاری ہونے والے اطالوی براڈکاسٹر رائی نیوز 24 کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

زیلنسکی نے نیٹو کی رکنیت کو بہترین آپشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیف کو طویل مدتی امن کے حصول کے لیے مضبوط حفاظتی یقین دہانیوں کی ضرورت ہے۔ تاہم، ماسکو نے استدلال کیا ہے کہ یوکرین کی نیٹو کی خواہشات تنازعہ کی بنیادی وجوہات میں شامل تھیں، اور اس بات کو برقرار رکھتا ہے کہ کسی بھی تصفیے کے نتیجے میں ملک کی غیر جانبداری، غیر فوجی کاری اور تخفیف ہونی چاہیے۔

زیلنسکی نے کہا، “ہماری خواہش ہے کہ سیکیورٹی کی ضمانتیں حاصل کی جائیں اور اس سال جنگ ختم ہو جائے، ہم اس کے لیے کچھ بھی کریں گے۔ انہوں نے اصرار کیا کہ حفاظتی ضمانتیں پہلے آنی چاہئیں۔

زیلنسکی نے کہا کہ یہ یوکرین اور پورے یورپ کے تحفظ کے لیے ہے تاکہ روس دوبارہ جارحیت کے ساتھ واپس نہ آئے۔ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن پر یوکرین کو تباہ کرنے کا الزام بھی لگایا، جبکہ اس الزام کو ماسکو نے مضحکہ خیز قرار دے کر مسترد کر دیا۔

زیلنسکی نے کہا کہ وہ امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے منتظر ہیں کیونکہ وہ توقع کرتے ہیں کہ وہ تنازعہ کو ختم کرنے میں مدد کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں