براتسلاوا(وائس آف رشیا) سلواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو نے یوکرین کے راستے روسی گیس کی ترسیل کے بند ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سلواکیہ اور وسیع تر یورپی یونین کے لیے نئے سال کے موقع پر دیے گئے ایک خطاب میں اس کے شدید منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ظاہرکیا..
انہوں نے کہا کہ “عالمی سیاست میں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہاتھی ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں یا لڑتے ہیں۔ گھاس کو ہمیشہ تکلیف ہوتی ہے اورمیں نہیں چاہتا کہ سلوواکیہ ایسی گھاس بن جائے، جیسا کہ ہم ان دنوں یوکرین کے راستے گیس کی آمدورفت کو روکنے کے ساتھ دیکھ رہے ہیں، جس کے یورپی یونین میں ہم سب پر سخت اثرات مرتب ہوں گے، لیکن روسی فیڈریشن پراس کے کوئی منفی اثرات نہیںہوں گے.
انہوں نے 2025 میں ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور سلواک قومی مفادات کو ترجیح دینے پر توجہ مرکوز کرنے والی عالمی سطح پر مصروف خارجہ پالیسی پر عمل کرنے کا عہد کیا۔
یوکرین سے گزرنے والی ایک پائپ لائن سلواکیہ کو روسی گیس فراہم کرتی ہے، جس نے سپلائی جاری رہنے کی توقع کی تھی اور یوکرین سے ٹرانزٹ معاہدے کی تجدید پر زور دیا تھا۔ کیف کے نہ کرنے کے فیصلے کے بعد، فیکو نے گزشتہ ہفتے یوکرین کو بجلی کی سپلائی بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔









