نئی دہلی(وائس آف رشیا) نیپال میں بڑے پیمانے پر پُرتشدد مظاہروں اور ہنگاموں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 72 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 191 افراد زخمی حالت میں مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔ یہ اعداد و شمار حکومت کے نمائندے ایک نرائن آریال نے جاری کیے۔
حکام کے مطابق 8 ستمبر کو احتجاج کے دوران کئی افراد جان سے گئے، جبکہ 9 ستمبر کو لگائی گئی آگ اور بعد ازاں ہونے والے فسادات نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا۔
ہنگامے اُس وقت بھڑک اٹھے جب طلبہ اور جین زی (Gen-Z) یوتھ موومنٹ کے کارکنوں نے بدعنوانی کے خلاف مظاہرے کیے اور سوشل میڈیا پر پابندی کے فیصلے پر شدید ردِعمل ظاہر کیا۔ مظاہرین نے سرکاری عمارتوں، جن میں پارلیمان، سپریم کورٹ اور پراسیکیوٹر جنرل کا دفتر شامل ہیں، کو آگ لگا دی، جبکہ کئی سیاست دانوں اور اعلیٰ حکام کے گھروں پر بھی حملے کیے گئے۔
صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے سیکیورٹی فورسز کو تعینات کر دیا گیا ہے، تاہم فضا اب بھی کشیدہ ہے اور حکومت کو مزید بدامنی کے خدشات لاحق ہیں۔