امریکی رکن کانگریس کا یوکرین امداد روکنے کا مطالبہ

واشنگٹن (وائس آف رشیا) امریکی ایوانِ نمائندگان کی رکن مارجوری ٹیلر گرین نے یوکرین کیلئے 600 ملین ڈالر کی امداد روکنے کی تجویز پیش کی ہے۔ یہ رقم پینٹاگون کے آئندہ مالیاتی بل میں مختص کی گئی تھی جسے انہوں نے ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

جارجیا سے تعلق رکھنے والی ریپبلکن رکن نے کہا کہ امریکی عوام کے ’’محنت سے کمائے گئے ٹیکس ڈالر‘‘ غیر ملکی جنگوں پر خرچ نہیں ہونے چاہئیں، خاص طور پر اس وقت جب امریکہ پر 37 کھرب ڈالر سے زائد کا قرض ہے۔

گرین کے مطابق امریکہ پہلے ہی یوکرین جنگ پر 175 ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے اور اب مزید ادائیگی برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اسپیکر جانسن اور ریپبلکن رہنما غیر معمولی سخاوت دکھاتے ہوئے اس بار 600 ملین دینا چاہتے ہیں، مگر میری ترمیم اس رقم کو بل سے نکال دے گی۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ وہ کبھی بھی یوکرین جنگ کی فنڈنگ کے حق میں ووٹ نہیں دیں گی اور ساتھ ہی اسرائیل، شام اور عراق کے لئے رکھی گئی امداد بھی ختم کرنے کی تجاویز پیش کی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد امریکہ نے یوکرین کی فوجی امداد میں نمایاں کٹوتی کی ہے اور ایک ارب ڈالر سے زائد کے منصوبے معطل کر دیے ہیں۔ سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں بڑے پیمانے پر امدادی پیکجز دیے گئے تھے، مگر ٹرمپ کا موقف ہے کہ مستقبل میں اگر کوئی ہتھیار دیے گئے تو اس کی قیمت نیٹو کے یورپی ممالک کو ادا کرنا ہوگی۔

دوسری جانب یوکرین کے یورپی حامی مزید ہتھیار فراہم کرنے پر زور دے رہے ہیں، جبکہ روس کا کہنا ہے کہ مغربی امداد امن معاہدے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں