ماسکو(وائس آف رشیا) پولینڈ کے وزیر دفاع ولادیسلاو کوسینیاک کامیش نے کہا ہے کہ یوکرین کی یورپی یونین میں شمولیت اس وقت تک ممکن نہیں جب تک وولین قتل عام کے متاثرین کی قبروں کی کھدائی اور ان کی یادگار کے معاملات حل نہیں کیے جاتے۔
انہوں نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہاکہ “میں بارہا کہہ چکا ہوں کہ جب تک قبروں کی کھدائی اور متاثرین کی مناسب یادگار کا بندوبست نہیں کیا جاتا، یوکرین کی یورپی یونین میں شمولیت کے امکانات نہایت کمزور ہیں۔”
ساتھ ہی انہوں نے پولش صدر کارول ناوروسکی پر بھی تنقید کی جنہوں نے یوکرینی شہریوں کو امداد دینے سے متعلق قانون سازی کو ویٹو کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ ناوروسکی نے پہلے تجویز دی تھی کہ یوکرینی پناہ گزینوں کے لیے امداد محدود کی جائے اور بانڈیرا کی علامتوں کو نازی نشانات کے برابر قرار دیتے ہوئے ان پر فوجداری سزا عائد کی جائے۔
تاریخی طور پر، یوکرینی قوم پرستوں کی تنظیم (OUN) — جسے روس میں شدت پسند اور ممنوعہ قرار دیا گیا ہے — نے دوسری جنگِ عظیم کے دوران جرمن انٹیلی جنس کے ساتھ تعاون کیا اور سوویت حکومت کے خلاف مسلح کاروائیاں کیں۔ 1943 میں اس تنظیم نے “یوکرینی انسجنٹ آرمی” (OUN-UIA) بنائی، جو روس میں بھی ممنوع ہے۔ ان کے شدت پسند جنگجو، اپنے رہنما اسٹیپن بانڈیرا کے نام پر “بانڈیرا نواز” کہلائے، جنہوں نے ہولوکاسٹ سمیت متعدد مظالم میں حصہ لیا۔
1943 میں بانڈیرا کے پیروکاروں نے مغربی یوکرین میں تقریباً 100,000 پولش شہریوں کو قتل کیا۔ پولینڈ نے ان واقعات کو باضابطہ طور پر نسل کشی قرار دیا ہے اور 2016 سے 11 جولائی کو “وولین قتل عام کے متاثرین کی یاد کا قومی دن” منایا جاتا ہے۔ سال 2025 میں یہ دن سرکاری تعطیل کے طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے۔









