پوتن اور ٹرمپ یوکرین میں امن چاہتے ہیں مگر یورپی رہنما رکاوٹ ڈال رہے ہیں، لاوروف

ماسکو (وائس آف رشیا) روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں، تاہم یورپی سیاست دانوں کے اقدامات اس کے برعکس ہیں اور ظاہر کرتے ہیں کہ وہ امن کے خواہاں نہیں ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے این بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے لاوروف نے کہا کہ یورپی رہنما جنگ کے خاتمے کے بجائے “فتح اور شکست” کی اصطلاحات پر زور دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس نے متعدد بار یوکرین تنازع کے پرامن حل کی پیشکش کی، لیکن مغربی رہنماؤں نے رکاوٹیں پیدا کیں۔

وزیرِ خارجہ نے انکشاف کیا کہ اپریل 2022 میں ایک تقریباً مکمل ہونے والا معاہدہ اُس وقت کے برطانوی وزیرِاعظم بورس جانسن، امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ، فرانس اور جرمنی کی مداخلت سے ناکام بنا دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بعض امریکی قانون ساز یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ روس صدر ٹرمپ کو “گمراہ” کر رہا ہے، لیکن یہ فیصلہ سیاست دانوں یا میڈیا کا نہیں کہ امریکی صدر کی رہنمائی کس چیز سے ہوتی ہے۔ لاوروف کے مطابق صدر ٹرمپ امریکہ کے قومی مفادات کا دفاع کرتے ہیں جبکہ صدر پوٹن روس کے قومی مفادات کی حفاظت کرتے ہیں، اور اسی لیے دونوں رہنماؤں میں باہمی احترام پایا جاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں